Forum
میں دریا تو نہیں، مگر دریا کا اِک قطرہ بننا چاہتی ہوں
-
AuthorPosts
-
August 14, 2022 at 6:25 pm #13616
میں دریا تو نہیں، مگر دریا کا اِک قطرہ بننا چاہتی ہوں
پاکستان کا 75واں یومِ آزادی اب سے 22 گھنٹے اور 17 منٹ بعد منایا جائے گا۔ یعنی کہ13 اگست کو یہ تحریر رات 1 بج کر 43 منٹ پر لکھی جانے لگی ہے، نہ جانے کتنی دیر میں ان 75 سالوں کو سما پاؤں گی۔پاکستان : پاکستان کیا ہے؟ کتابوں کے مطابق وہ جگہ جہاں ہم آزادی کے ساتھ اپنے مذہب اسلام کی پیروی کر سکیں، اپنی عبادت گاہوں یعنی مسجدوں میں آزادی سے اپنی عبادتیں ادا کرسکیں۔ یہ تعریف غلط تو نہیں تھی۔ مگر نسلوں کو اس کا صحیح سے مفہوم سمجھایا نہیں گیا۔ اور یوں نسل در نسل بس یہ عبارت کتابوں میں پڑھی جانے لگی، جبکہ اس کا صحیح مفہوم اسی عبارت میں چھپا رَہ گیا۔
میں لکھنے میں مہارت تو نہیں رکھتی، میں پیشہ ور لکھاری بھی نہیں ہوں، میں تو بس ایک سادہ سی لڑکی ہوں۔ جسے اپنے ملک پاکستان سے بے پناہ اور بے لوث محبت ہے۔ محبت کیوں نہ ہو، اِس سر زمین نے رہنے کو چھت، کھانے کو خوراک، پڑھنے کو سکول، عبادت کرنے کو مسجد اور گھر، ملنے کو لوگ، چلنے کو فرش اور رہنے کو آزاد ماحول دیا ہے۔
کبھی غور کیا ہے، اس سر زمین سے خون کی بو آتی ہے، اگر محسوس کرو تو۔ اس سر زمین نے اپنے اندر کیا کچھ سمویا ہے،کبھی جاننے کی کوشش کی ہے؟ قربانی کا مطلب سمجھتے ہیں، آپ سب لوگ؟ اس سر زمین سے پوچھیے کہ قربانی کسے کہتے ہیں۔تو یہ سر زمین آپ کو بچوں، بڑھوں، عورتوں اور مردوں کا خون دکھائے گی، اُن سب کی چیخ و پکار سنائے گی، جسموں کے چھلنی ہونے کی داستان سنائے گی، لہو میں بہتی ندیاں دکھائے گی۔ یہ سر زمیں آپ کو داستان سنائے گی اُن ماؤں کی، جن کے رحموں میں بچے پل رہے تھے، ان کی تکلیف بتائے گی، جن کو اپنی عزتوں کو قربان کرنا پڑا۔
یہ سر زمین ہمیں داستانیں سناتی ہے — اپنے وجود کی، اپنی بقا کی، اپنی غیرت کی، اپنی عزت کی، اپنی عظمت کی، اپنی قربانیوں کی۔ نہ جانے داستان سنانے والے کہاں غائب ہیں۔ داستان سننے والوں نے اپنے کانوں کو بند کر دیا ہے، وہ گیتوں کی دنیا میں مگن ہیں، وہ بجانے اور شور مچانے کی دنیا میں مگن ہیں۔ اور اس سر زمین میں جذب آنسوؤں کی فریاد اب کسی کو سنائی نہیں دیتی، کسی کو لہو دکھائی نہیں دیتا، کسی کو اس کے وجود کا مقصد دکھائی نہیں دیتا۔۔۔۔۔ دکھائی دیتا ہے تو بس خود غرضی۔نفرتوں کے جو بیج بوئے گئے تھے، وہ پھلتے پھولتے نظر آ رہے ہیں۔ محبتوں کے خوشبودار پودے اپنی مہک کھو رہے ہیں۔ احساسات کم ہوتے جا رہے ہیں۔ مسکراہٹیں غائب ہونے لگی ہیں، دلوں میں رنجشوں نے نہ صرف جنم لیا ہے، بلکہ مضبوط ہوتی جا رہی ہیں۔ امیدوں کے دیے بجھنے کے قریب ہیں۔ اتحاد کھویا جا رہا ہے، ایمان داری کو مٹاتے جا رہے ہیں۔
میں دریا تو نہیں، مگر دریا کا اِک قطرہ بننا چاہتی ہوں، میں پاکستانی بننا چاہتی ہوں۔ داستان گو تو نہیں، مگر اپنے احساسات کو بیاں کرنا چاہتی ہوں۔
کیا ہے پاکستان؟ پاکستان ایک خوبصورت سرزمیں، خوشبوؤں سے مہکتی فضا رکھنے والا، خوبصورت آبشاروں کی چَھر چَھر سنانے والا، پرندوں کے گیتوں کو اپنے اندر سما لینے والا ، ماں کی طرح پالنے والی، حفاظت کرنے والا قدرت کی طرف سے عطا کیا گیا، زمین کا وہ ٹکرا ہے، جو ٹکرا ہی نہیں، رحمت ہے اُس رحیم کی، کرم ہے اس کریم کا، فضل ہے اُس عظیم کا، عطا ہے اُس رب ذوالجلال کی — جس نے آپ کو اور مجھے پیدا کیا۔پاکستان کی بنیاد بھی اُسی پروردگار کے عطا کیے گئے دین، دینِ اسلام پر رکھی گئی تھی۔ گو کہ پاکستان اور اسلام ایک ہوں جیسے۔ پاکستان کا مطلب بھی تو یہی تھا کہ “لا الہ الا اللہ” ۔۔۔ آسان الفاظ میں یہ کہ اسلام کے مطابق رہنے کے لیے لوگوں کو ایک آزاد زمین چاہیے تھی، جس سے ہمیں نوازا گیا۔۔۔۔اور دوسرے الفاظ میں یوں کہیے کہ ایک ایسی سرزمین کی ضرورت تھی کہ جہاں ربّ دو جہاں اور اُس کے محبوبِ حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کے بتائے گئے طریقوں سے زندگی گزار سکتے تھے۔
مگر آج — آج پاکستان اور اسلام ایک ساتھ نظر نہیں آتا۔ اسلام نہیں تو، پاکستان کیسے رہ سکتا ہے۔ ایمان نہیں تو اتحاد کیسے رہ سکتا ہے، تنظیم نہیں تو محبت کیسے پروان چڑھ سکتی ہے۔ پاکستان 14 اگست پر سنائے اور گائے جانے والے گیتوں کا مطلب تھوڑی ہے۔
دینِ اسلام کے لیے بھی بے پناہ قربانیاں دی گئی تھیں—- پاکستان کے لیے بھی کئی لاکھوں جانیں قربا ن ہوئیں۔
دینِ اسلام کو بھی آہستہ آہستہ پروان چڑھایا گیا——-پاکستان کو بھی سفر بہ سفر منزل تک پہنچایا گیا۔
دینِ اسلام ہمیں محبت کا سبق دیتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پاکستان ہمیں محبت کرنے کے لیے آزاد ریاست دیتا ہے۔
دینِ اسلام ہمیں لوگوں کی جان ومال کی عزت کرنا سکھاتا ہے۔۔۔۔ پاکستان ہمیں عزت کرنے اور عزت رکھنے کے لیے ماحول فراہم کرتا ہے۔
اسلام ہمیں ایمان داری کا درس دیتاہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ پاکستان ہمیں ایمان داری سے رہنے کے لیے رستہ فراہم کرتا ہے۔
اسلام ہمیں اتحاد کا درس دیتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پاکستان ہمیں اس اتحاد کو قائم رکھنے کے لیے اپنے لوگ دیتا ہے۔گویا کہ اسلام اور پاکستان کہاں مختلف تھے؟ ۔۔۔۔۔ اور اب کہاں ایک جیسے ہیں؟ کہاں ہمیں ایمان داری کی مثال نظر آتی ہے، اور اتحاد کہاں ملتا ہے؟ تنظیم کی جیت کہاں نظر آتی ہے؟ ۔۔۔۔۔ سب کو اِتنا دبا دیا گیا ہے کہ پاکستان کا اَصل چھپ سا گیا ہوجیسے۔ پاکستان کا مقصد اور اس کی حقیقت کی روح کو مارا جا رہا ہو جیسے۔ اس لیے تو لوگ نہ دین کے رہے اور نہ پاکستان کے۔ دو چیزیں جو پاکستان کے وجود سے اب تک ہے— کم سے ذیادہ ہو رہی ہے، وہ ہے ” خود غرضی”۔ کہیں بے ایمانی ہے تو کہیں الزام تراشی، کہیں خیانت ہے تو کہیں بغاوت ، کہیں غصہ ہے اور کہیں سازش—– الغرض خود غرضی ہر جگہ اپنے پنجے گاڑھے نظر آئے گی۔
ہمارے قائد کا فرما ن تھا کہ “ایمان، اتحاد اور تنظیم”— اور ہم اپنے احسان مند کے فرمان کو بھولے بیٹھے ہیں۔ اور کیونکر نہ بھولیں— ہم تو اپنے اللہ کو ہی بھولے بیٹھے ہیں، اس کے بتائے گئے اصولوں کو نظر انداز کیے ہوئے ہیں، زندگی کے جس مقصد کے لیے ہمیں پیدا کیا تھا، اس سے دور جاتے جا رہے ہیں
جس دن ہمیں اللہ یاد رہا، اس کی اطاعت اور اس کا رستہ یاد رہا، اُس دن ہمیں پاکستان کا مقصد، لوگوں کی قربانیاں، خون کی ندیاں، چیخ و پکار کی فضا، پاکستان سے محبت، اس کی عزت اور اپنے قائد کا فرمان یاد رہے گا۔ پاکستان کو اسلام سے جدا کر دیا جائے تو پاکستان کا وجود اور اس کا مقصد بے معنی ہو جاتا ہے۔
شدت سے ضرورت اس امر کی ہے کہ اللہ کے حکم کی پیروی کرنے کی کوشش کی جائے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ کے اس عظیم فضل پر شکر بجا لایا جائے۔ پاکستان کی پا ک سرزمین کی داستانیں سن کو اپنا خون گرمایا جائے— یونہی ہم پاکستان کو آگے، بہت آگے اور بہت بہت بہت آگے لے کر جا سکتے ہیں۔
اگرچہ ہم دریا تو نہیں، مگر اپنی اپنی جگہ دریا کا قطرہ بن سکتے ہیں۔ وہ دریا جو صاف پانی پر مشتمل ہو، جس میں ایسے جراثیم نہ ہوں، جس سے دوسروں کوتکلیف دی جائے، دوسروں کی دِل آزاری کی جائے۔ بلکہ وہ قطرے بن جائیں، جو زندگی کے لیے دوسروں کی ضرورت کو پورا کر سکیں۔ بس ضرورت ہے تو اپنا قطرہ صاف رکھنے کی، کوشش کی، شکر کی، اطاعت کی، محبت کی، اتحاد کی اور ایمان داری کی۔
اللہ تعالیٰ میرے وطن کے لوگوں کو اِس کے وجود کا مطلب سمجھتے کی توفیق دے اور میرے ملک کو ہمیشہ شاد اور آباد رکھے۔
آمین00-
This topic was modified 2 years, 8 months ago by
eman.
-
This topic was modified 2 years, 8 months ago by
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.