خاموشیوں نے جنم سا لیا

Viewing 1 post (of 1 total)
  • Author
    Posts
  • #13683

    eman
    Participant

    زندگی کی تاریک راہوں پر چلتے
    انجانی منزلوں کی طرف رواں
    یقیں کے زینوں پر چلنا دشوار لگا
    بے یقنی کا اِک انبھار سے لگا

    تشنگیاں یوں مٹنے سی لگیں
    ویرانِ دل کچھ بڑھنے سا لگا
    شوخیاں یوں ختم ہوئیں کہ
    خاموشیوں نے جنم سا لیا

    کھونے کا ڈر یوں گھیرے لگا
    پایا ہوا ہاتھ سے پھسلنے لگا

    گناہوں کی سزا کہوں اسے
    یا آزمائش جانوں اسے
    نصیب کا ملنا اِتنا کہوں اسے
    یا بد نصیب کہوں خود کو

    خیالات کے طوفاں میں
    موجیں یوں امڈنے لگیں
    الفاظ منتشر ہوئے ایسے
    موتی ہوں بھکرے ہوئے جیسے

    الفاظ کے بکھرے بندھن کو
    جوڑنا نا ممکن سا لگا

    مسکراہٹیں کھونے لگیں کہ
    خاموشیوں نے جنم سا لیا

    0

    0
Viewing 1 post (of 1 total)

You must be logged in to reply to this topic.