Forum
استاد کے تاثرات
-
AuthorPosts
-
June 9, 2019 at 5:15 am #11613
“معلم” ایک بہترین شعبہ ہے۔ ہمارے پیارے نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو اپنی جس حیثیت پر فخر تھا وہ “معلم” کی حیثیت تھی۔
میں یہاں ایک خاص پوائنٹ پہ روشنی ڈالنا چاہتی ہوں۔ ہمارے کچھ معلم ایسے ہیں جو اس بات میں شرم محسوس کرتے ہیں کہ وہ سکول میں پڑھائیں اور خاص طور پر
گورنمنٹ سکول میں پڑھانے میں عار محسوس کرتے ہیں۔ وہ کالج اور یونیورسٹیوں میں پڑھانا پسند کرتے ہیں۔اُن کو محسوس ہوتا ہے کہ سکول میں پڑھانے سے ان کا سٹینڈرڈ کم ہو جائے گا۔ایک یہ بھی مسئلہ ہے کہ کچھ لوگ گورنمنٹ سکول کی نسبت پرائیویٹ سکول میں پڑھانا پسند کرتے ہیں کیونکہ پرائیویٹ ان کے لیول کا ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ گورنمنٹ سکول میں ذیادہ تر غریب عوام کے بچے پڑھتے ہیں۔ حیرت ہوتی ہے ایسے لوگوں کی سوچ پہ جو پڑھائی میں بھی فرق کرتے ہیں۔ ایک استاد ہو کر بھی بچوں میں فرق کرتے ہیں۔
میں یہاں کوئی نصیحت نہیں کروں گی کہ ایسا نہیں کرنا چاہیے، سب برابر ہیں وغیرہ وغیرہ، مگر میں اپنے احساسات ضرور شئیر کرنا چاہوں گی۔ میں نے اپنے کالج کی طرف سے پریکٹس کے طور پر گورنمنٹ سکول میں بھی پڑھایا ہے اور اس کے بعد تین مختلف لیول کے سکولوں میں بھی پڑھایا ہے۔ اور مجھے یہ احساس ہوا کہ
میرے بچے (میرے شاگرد) میرے لیے خوشی کا باعث ہیں، چاہے وہ کسی بھی سکول سے کسی بھی لیول سے تعلق رکھتے ہیں۔
مجھے خوشی محسوس ہوتی ہے جب بچے ہر دو منٹ بعد مسکراتے ہیں، جب وہ مگن ہو کر کام کرتے ہیں، جب ایک مگن ہو کر کام کرتا ہے اور دوسرا بچہ اسے ایک دم سے تنگ کرتا ہے۔ جب وہ اپنے آپ کو ماہر سمجھتے ہوئے، اپنے دماغ کا استعمال کرتے ہوئے شرارت اِس انداز سے کرنا چاہتے ہیں کہ ٹیچر کو پتا بھی نہ چلے۔ جب وہ اپنی مزے مزے کی باتیں ٹیچر سے شئیر کرتے ہیں، بچوں کی شرارتیں دیکھ کر اور اُن کے چہروں پر خوشی دیکھ کر مجھے خود کو اچھا محسوس ہوتا ہے۔ میں اپنے بچوں میں اپنے مسائل بھول جاتی ہوں۔ مجھے نہیں یاد ہوتا کہ مجھے گھر میں کوئی پرابلم ہے۔ اگر میں غصے میں بھی ہوں مگر بچوں کی مسکراہٹ، ان کی چھوٹی معصومانہ حرکتیں اور شرارتیں، شرارتوں بھرے سوالات، شرارتوں بھری شرماہٹ، شرارتوں بھری مسکراہٹیں دیکھ کر میرا غصہ خود بخود ختم ہو جاتا ہے۔ اور میں مسکرا دیتی ہوں۔۔۔ مجھے فکر ہوتی ہے اس بات کی کہ اگر کوئی ایسے گھرانے سے تعلق رکھتا ہے جہاں مالی طور پر مسائل ہیں تو وہ اپنے مسائل سے تعلیم نہ چھوڑدے۔۔۔ میرے سامنے میرے بچوں کے مسکراتے چہرے ہوتے ہیں اور ان کا مستقبل ہوتاہے۔ بچوں کے لیے پرواہ ہوتی ہے۔
اور چونکہ میں استاد ہوں، میرا خوشگوار موڈ دیکھ کر ہی بچوں کا موڈ بھی خوشگوار رہے گا اور لیکچر بھی دلچسپی سے سننے کی کوشش کریں گے۔
مجھے ایک چیز جو بہت پسند ہے وہ ان بچوں کے چہروں کی مسکراہٹ ہے جن کے والدین بمشکل سکول کی فیس ادا کر پاتے ہیں۔ امیر بچوں کے پاس انٹرٹینمنٹ کے لیے بہت کچھ ہوتا ہے۔گیمز ہوتی ہیں، اور پھر اپنے والدین کے ساتھ کسی اچھی جگہ کی سیر بھی کر سکتے ہیں۔ مگر غریب کے بچے کے پاس کھلونے بھی چھوٹے ہوتے ہیں۔ ان کی سیر کی جگہ بھی محلے کی گلیاں ہوتی ہیں۔ لڑکے گلیوں میں کھیل کر خوش ہوتے ہیں اور لڑکیاں ایک دوسرے کے گھروں میں کھیل کر۔ کچھ بچے اپنے والد کے ساتھ کام میں ہاتھ بٹاتے ہیں اور لڑکیاں والدہ کے ساتھ گھر کے کام کرتی ہیں۔ کیونکہ ان کی والدہ بھی گھر کے اخراجات چلانے کے لیے گھروں میں کوئی کام کر رہی ہوتی ہیں۔ کچھ بچے تو ایسے حالات میں بھی اچھا ذہن رکھتے ہیں، سخت محنت کرنے ہیں، اور کچھ بچے پڑھائی میں ذیادہ دلچسپی نہیں لیتے۔ ۔۔۔۔۔۔ مجھے ان بچوں کے لیے یہ پسند ہے کہ کم سے کم وہ سکول تو آتے ہیں نا، کچھ تو پڑھتے ہیں نا، کچھ تو سیکھتے ہیں نا۔ اور ان بچوں کے لیے سب سے خاص یہ کہ سکول ہی ان کے لیے انٹرٹینمنٹ کی جگہ ہے۔ جہاں بچے اپنے دوستوں کے ساتھ باتیں کرتے ہیں، شرارتیں کرتے ہیں، مسکراتے ہیں، چیزیں شئیر کرتے ہیں۔ اپنیمعصومانہ شرارتوں سے ٹیچر کو بھی اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اِن بچوں کے چہروں پر مسکراہٹ ہی بہت بڑی نعمت ہوتی ہے۔
آخر میں میں ایک درخواست کروں گی، بچوں میں ان کی کلاس کی وجہ سے فرق نہ کریں، اِن بچوں کے آنسو اور مسکراہٹیں موتی ہیں، جس کو پرونے کی ضرورت ہے۔ یہ بچے ہمارے ملک کے مستقبل کا قیمتی سرمایہ ہیں۔ اِن بچوں میں اپنی صلاحیتیں منتقل کریں تاکہ وہ ملک کے مستقبل میں اپنے قیمتی موتیوں کا استعمال کریں اور انہیں آگے پھیلائیں۔۔۔۔۔ بچوں کی مسکراہٹیں دیکھیں، ان کے آنسو دیکھیں جو بہت کچھ کہنا چاہتے ہیں۔ جو توجہ چاہتے ہیں، اور خوشی چاہتے ہیں۔
اللّہ تعالیٰ ہمارے ملک کو سلامت رکھے اور ہم معلم جو ملک کے مستقبل کے معمار ہیں، ہمیں اپنا کام بخوبی سر انجام دینے کی توفیق بخشے۔ آمین آمین00-
This topic was modified 5 years, 10 months ago by
eman.
-
This topic was modified 5 years, 10 months ago by
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.